• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کہیں سے بھی ڈاکٹر بن کر آئیں، ملکی امتحان میں بیٹھنا ضروری ہے، اعظم نذیر تارڑ

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

پی ایم ڈی سی کی بیرون ملک ڈاکٹرز کی ایکریڈیٹیشن پالیسی تبدیل کرنے کے حوالے سے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ بیرون ملک سے پڑھ کر آنے والوں کو ایک امتحان میں بیٹھنا ہوگا، کہیں سے بھی آپ ڈاکٹر بن کر آئیں، ملکی امتحان میں بیٹھنا ضروری ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ پالیسی کے مطابق 60 فیصد نمبر حاصل کرنے والے ڈاکٹر کو تسلیم کیا جارہا ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران وفاقی وزیر نے کہا کہ نگراں حکومت میں بیرون ملک سے ڈاکٹروں کی ڈگریوں کا معاملہ کچھ الجھ گیا۔ اب اگلے امتحان کی تاریخ دے دی گئی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ایم ڈی سی ریکارڈ کے مطابق سیٹیں 20 ہزار ہیں، 10 ہزار پنجاب کےلیے ہیں، ڈاکٹرز کا معیار جانچنا پاکستان کے لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ کرنا ہے۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کے مدر چائلڈ اسپتال کو ضلعی طور پر بہتر بنایا جا رہا ہے۔

اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل نے کہا ہے کہ پاکستان میں ڈاکٹرز کی سیٹ بڑھائی جائیں، ملک کو ڈاکٹر دستیاب ہوں۔ ایک ملک میں دو قانون کیوں؟

انہوں نے سوال اٹھایا کہ ملک کے اندر باہر سے پڑھ کر آنے والوں کے لیے 70 فیصد میرٹ کیوں؟ 

پی ٹی آئی رہنما شبیر علی قریشی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مظفر گڑھ میں ایک خاتون کو داخلہ نہ دیا گیا جس نے رکشے میں بچے کو جنم دیا، مظفر گڑھ کے مدر اینڈ چائلڈ اسپتال کے فنڈز جاری کیے جائیں۔

رکن سنی اتحاد کونسل امجد علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان آج بھی پولیو فری ملک نہیں بن سکا۔

پی پی رہنما اور سابق وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ پی ایم ڈی سی کے معاملات بہت عجیب رہے ہیں۔ ایک کروڑ ڈالر پاکستان کا باہر ڈاکٹرز کی تعلیم کے لیے جاتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ این ایل ای امتحان ہونا چاہیے، نگراں حکومت نے نجی میڈیکل اداروں پر پابندی لگادی، جس سے لوگ باہر پڑھنے جانے لگے۔

قومی خبریں سے مزید